نتایج جستجو برای عبارت :

صہیونی معاشرے میں بڑھتی دراڑوں کی حقیقت

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: اسرائیل کے اندر معاشرتی دراڑیں مختلف سطحوں پر اور مختلف پہلووں میں پائی جا رہی ہیں، جبکہ سیاسی مشینریاں بعض دراڑوں کو عمیق بنانے میں جیسے قومی دراڑ و شگاف اور مذہبی و سیکولر طبقے کے درمیان بڑھتی خلیج کے باقی رکھنے میں اپنا رول ادا کر رہی ہیں ۔کہا جا سکتا ہے کہ کم از کم چار طرح کے قابل ذکر شگاف صہیونی معاشرہ میں پائے جا رہے ہیں ، یہ شگاف حسب ذیل ہیں :۱۔ اعراب و یہودیوں کے درمیان تاریخی اور قومی شگاف۲۔ یہودیوں کے درم
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ کے شعبے “فلسطین اور مزاحمت” کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل میں موجودہ دراڑوں کے جائزے اور اس مسئلے میں غور و فکر کے بموجب اسرائیل اور فلسطین کے شعبے کے محققین اس مسئلے کی طرف متوجہ ہوئے ہیں اور جامع تحقیقات کے ذریعے ان دراڑوں کو آشکار کر رہے ہیں اور نظریات کو منصوبہ سازی کے ہمراہ میدان میں عمل میں لا رہے ہیں۔ ڈاکٹر علی رضا سلطان شاہی طویل عرصے سے صہیونیت اور اسرائیل کے سلسلے میں مطالعے اور تحقیق میں مصروف ہیں۔ذیل کا
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: اسرائیل کے قیام کے بعد جہاں دنیا بھر سے بہت سارے یہودیوں نے مقبوضہ فلسطین کا رخ کیا وہاں ہندوستان سے بھی ہجرت کرنے والے یہودیوں کی تعداد تقریبا ۲۵۰۰۰ بتائی جاتی ہے۔یہ تعداد اگر چہ ہندوستان کی آبادی کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہے لیکن یہودی آبادی کے تناسب سے یہ تعداد اچھی خاصی ہے اس تعداد کے اسرائیل ہجرت کرنے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو ایک نیا رخ ملا۔یہودی قومیںہندوستان کے یہودی تین قوموں پر مشتمل تھے:الف:
خیبر صیہون ریسرچ سینٹر: امریکی فلم ’’خوبصورتی اور جانور‘‘ (Beauty and the Beast) بل کانڈن (Bill Condon) کی ہدایت میں ڈسنی کمپنی کے ذریعے بنائی گئی یہ فلم رواں سال( ۲۰۱۷) کے شروع میں رلیز ہوئی۔ فلم دیکھنے سے قبل عام انسان اس فلم سے جو توقع رکھتا ہے دیکھنے کے بعد وہ اس توقع تک نہیں پہنچ پاتا اور ایک احساس مایوسی اس میں پیدا ہو جاتا ہے۔ اس فلم سے سوائے اس بات کے کہ انسان کے حوصلے پست ہوں کچھ بھی انسان کو حاصل نہیں ہوتا۔ اس سے قبل ڈسنی کمپنی کی فلم ’’جنگل بوک‘‘
سرزمین
تشیع پر نحوسیت کا پھیلاو              !
  کئی سال سے تمام بے دین اقوام عالم   مل کر بلتستان کے معاشرے سے غیرت مندی اور
دینداری کو ختم کرنے کی کوششیں کرہی ہیں۔ دن رات محنت  کررہی ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے بلتستان
میں لادینیت و فحاشیت عام ہوجائے۔ان مقاصد کی تکمیل کےلئے یہود ہنودسب مل کر مختلف
مقاصد کے بہانے سے  کام کررہےہیں۔ اس مہنگائی کے  دور میں
اتنی سخاوت سےہر چیز دیا جارہا ہے اس کی کوئی حد نہیں ہے۔ حتی ٰ کہ یہاں تک لوگوں سے
پوچھتے ہ
تربیت کے پانچ اصول ترجمہ: فرمان علی شگری 
جوان پانچ تربیتی اصول کا محتاج ہے اور حضرت علی اکبر علیہ السلام ان پانچ تربیتی اصول کا مظہر ہیں. 
1⃣دینی تربیت: خداوند متعال کی شناخت، خدا اور اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ رابطے کی اہمیت کے حوالے سے جوانوں کو تعلیم دینی چاہیے. پیغمبر اکرم (ص) اس موضوع کو زیادہ اہمیت دیتے تھے. دینی تربیت کا یہ اصل اس قدر اہمیت کا حامل ہے کہ اگر ماں باپ دینی معاملات میں اس کے مخالف ہوجائیں، تب بھی ان کی باتوں کو نہیں مانن
بہترین روش حفظ قرآن کریم
                         وہ نکات جن کی پابندی قرآنی طالب علم کیلئے ضروری ہے۔
۱۔نیت: خدا سے محبت، قرآن کریم سے گہرا لگاو، خاص شوق و ذوق کا ہونا،جو حفظ قرآن میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے،با وضو ہو کر اور ظاہری اور باطنی پاکیزگی کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کا آغاز کیا جائے،تلاوت کو قبلہ رو ہو کر شروع کیا جائے ۔
۲۔حفظ قرآن کس  سنّ و سال (age) میں نہایت موزوں رہے گا ؟:بچپن اور نوجوانی  کا دورانیہ حفظ قرآن کیلیے بہترین اور آئیڈل ( م
خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ: کسی عربی کے ایک رسالہ  میں ایک کہاوت پڑھی تھی  کہ ایک مصور دیوار پر نقش ونگار بنا رہا تھا اور تصویر میں ایک انسان اور ایک شیر کو اس کیفیت میں دکھا رہا تھا کہ انسان شیر کا گلا گھونٹ رہا ہے۔ اتنے میں ایک شیر کا وہاں سے گزر ہوا اور اس نے تصویر کو  ایک نظر دیکھا۔ مصور نے تصویر میں شیر کی دلچسپی دیکھ کر اس سے پوچھا سناؤ میاں!  تصویر اچھی لگی؟ شیر نے جواب دیا کہ میاں! اصل بات یہ ہے کہ قلم تمھارے ہاتھ میں ہے۔ جیسے چاہو منظر کش
Learning of the Holy Quran
Designed by: Syed Ali Raza Kazmi
This web blog is creted for the direction of learning @ memorising the holy Quran in school especially  in islamic Tarbeaty @ ethical atmosphare
آداب  کلاس داری (Class manners)
                         وہ نکات جن کی پابندی قرآنی طالب علم کیلئے ضروری ہے۔
 ۱۔نیت: خدا سے محبت، قرآن کریم سے گہرا لگاو، خاص شوق و ذوق کا ہونا،جو حفظ قرآن میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے،با وضو ہو کر اور ظاہری اور باطنی پاکیزگی کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کا آغاز کیا جائے،تلاوت کو قبلہ رو ہو کر شروع کیا جائے ۔

تبلیغات

محل تبلیغات شما

آخرین مطالب این وبلاگ

آخرین وبلاگ ها

برترین جستجو ها

آخرین جستجو ها